Advertisement

Responsive Advertisement

اسلام آباد ہائیکورٹ نے ختم نبوت کے معاملے پر راجہ ظفر الحق رپورٹ منظر عام پر لانے کا حکم دےدیا

اسلام آباد ہائیکورٹ نے ختم نبوت کے معاملے پر راجہ ظفر الحق رپورٹ منظر ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 04 جولائی 2018ء) : اسلام آباد ہائیکورٹ میں ختم نبوت قانون میں ترمیم سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق عدالت نے ختم نبوت قانون مین ترمیم کے معاملے پر راجہ ظفر الحق کی رپورٹ منظر عام پر لانے کا حکم جاری کردیا۔ حکم اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹسشوکت عزیز صدیقی نے جاری کیا۔ ختم نبوت کے قانون میں تبدیلی کے خلاف کیس کا تفصیلی فیصلہ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے تحریر کیا ۔
فیصلے میں راجہ ظفر الحق کمیٹی کی رپورٹ کے کچھ اہم نکات بھی شامل کیے گئے۔ خیال رہے کہ ختم نبوت ﷺ کے قانون میں ترمیم سے متعلق 7 مارچ کو محفوظ کیا گیا فیصلہ 9 مارچ کو سنایا گیا تھا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق اس معاملے پر 9 مارچ کو مختصر فیصلہ سنایا گیا تھا۔
9 مارچ کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکشن ایکٹ 2017ء میں ختم نبوت ﷺ سے متعلق ترمیم کے کیس کا محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے ہدایت کی تھی کہ پارلیمینٹ عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے مزید اقدامات کریں۔
ختم نبوت ﷺ کے قانون میں ترمیم کے معاملے پر 5 ماہ سماعتیں جاری رہی تھیں، ختم نبوتﷺ قانون میں تبدیلی کے پیش نظر ملک بھر میں دھرنے ہوئے اور تحریک لبیک کی جانب سے فیض آباد کا دھرنا بھی اسی ترمیم کے خلاف دیا گیا تھا۔ جس کے بعد راجہ ظفر الحق کو اس ترمیم کی تحقیقات کرنے کے لیے مقرر کیا گیا تاہم راجہ ظفر الحق کی تحقیقاتی رپورٹ کو منظرعام پر نہیں لایا گیا البتہ وفاقی وزیر قانون زاہد حامد اس معاملے پر اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے تھے، تاہم اب اسلام آباد ہائیکورٹ نے راجہ ظفرالحق کی رپورٹ پبلک کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔

Post a Comment

0 Comments