Advertisement

Responsive Advertisement

پی کے۔64 سٹی ون/ تجزیہ

Image result for kpk polingImage result for kpk poling



ڈیرہ اسماعیل خان(رپورٹ۔نثاربیٹنی)Pk.64 سٹی ون ڈیرہ۔ہر سیاسی پارٹی سے کئی شخصیات کی الیکشن میں شرکت کی

 خواہیش۔ قائدین کے لیے فیصلہ مشکل۔
ڈیرہ شہر کی اہم نشست PK.64سٹی ون پر آمدہ انتخابات میں مختلف پارٹیوں کے کئی شخصیات حصہ لینے کی خواہیش رکھتے ہیں لیکن پارٹی فیصلے کا انتظار کررہے ہیں اس وقت سٹی ون سے ملک مشتاق ڈار۔مظہرجمیل علیزئی۔حفیظ اللہ علیزئی۔قیضارمیاخیل۔ریحان ملک روڈی خیل۔سردار نورنگ خان گنڈہ پور۔ملک محمداقبال ایسر۔سید سجادشیرازی۔ چودھری اشفاق۔محمدسہیل راجپوت۔ چودھری شفیق۔قیوم حسام۔علی امین گنڈہ پور۔مولانا لطف الرحمن اور دیگرشخصیات متوقع امیدوار ہیں ان میں سے بعض مختلف پاٹیوں سے آئیندہ انتخابات میں پارٹی کے ٹکٹ کے حصول کے لیے کوشاں ہیں لیکن کچھ امیدواروں کے لیے حالات زیادہ سازگار نہیں ہیں کیونکہ پارٹی قائدین کو وننگ امیدوار چائیے جو سٹی ون کا انتخاب جیت سکے لیکن ان میں سے کچھ امیدوار پاٹیوں کے وفادار ضرور ہیں اور انکی پارٹی خدمات سے بھی انکار ممکن نہیں لیکن نشست جیتنے کے لیے انکو اچھی خاصی محنت کرنی ہوگی جبکہ بعض پارٹی قائدین کی گڈبک میں نہیں ہیں، سٹی ون پر اس وقت سب سے دلچسپ صورت حال جمیعت، پی پی پی اور تحریک انصاف کو درپیش ہے جہاں ایک سے زیادہ شخصیات پارٹی ٹکٹ کے خواہاں ہیں۔جمیعت میں اس وقت مولانا لطف الرحمن کو ممکنہ طور پرسٹی ون کا امیدوار سمجھا جارہا ہے جبکہ مشتاق ڈار اور چودھری اشفاق بھی سٹی ون پر قسمت آزمائی کے خواہیشمند ہیں اسی طرح چودھری شفیق بھی انتخاب لڑنے کا عندیہ دے چکے ہیں اب انتخابات کے نزدیک آنے پر پتہ چلے گا کہ جمیعت کا سٹی ون پر امیدوار کون ہوگا اسی طرح تحریک انصاف میں بھی متعدد شخصیات سٹی ون پر انتخاب لڑنا چاہتے ہیں صوبائی وزیرمال علی امین گنڈہ پور اس وقت ہارٹ فیورٹ امیدوار ہیں جو اس وقت جیتنے کی پوزیشن میں بھی ہیں اس لیے یہ امر یقینی ہے کہ تحریک انصاف کے اگلے امیدوار علی امین گنڈہ پور ہونگے لیکن سمیع علیزئی کے والد حفیظ اللہ علیزئی بھی سٹی ون کے میدان میں اترنا چاہتے ہیں لیکن علی امین کی موجودگی میں حفیظ علیزئی کے لیے تحریک انصف کے ٹکٹ کا حصول ناممکن ہے لہذہ کہا جاسکتا ہے کہ اگر حفیظ اللہ کو تحریک انصاف کا ٹکٹ نا ملا تو وہ کوئی اور راستہ اختیار کرسکتے ہیں، ضلع کی اہم پارٹی پیپلزپارٹی کے لیے صورت حال خاصی پریشان کن ہے کیونکہ سٹی ون پر سب سے زیادہ امیدوار اسی پارٹی سے تعلق رکھتے ہیں جو آئندہ انتخابات میں سیاسی اکھاڑے میں اترنا چاہتے ہیں، پارٹی کے بانی راہنما حقنوازگنڈہ پور کے فرزند نورنگ خان گنڈہ پور اس بات کا دعوہ کرتے ہیں کہ وہ سٹی ون سے پارٹی کے نامزد امیدوار ہیں اور انکی نامزدگی آصف زرداری نے کی ہے، نورنگ خان کو پارٹی کے پرانے اور نظریاتی ورکروں کی کافی حمایت حاصل ہے لیکن ضلع میں انکے مخالف سابقہ ڈپٹی سپیکر اور پارٹی کے موجودہ صوبائی جنرل سیکریٹری فیصل کریم کنڈی کا دست شفقت سجاد شیرازی اور فرحان دھپ کے سر پر ہے جو پارٹی جیالوں کے لیے پریشانی کی بات ہے کیونکہ واقفان حال کے مطابق نورنگ گنڈہ پور کسی بھی صورت میں پیچھے ہٹنے کےلیے تیار نہیں اسی طرح پارٹی کے ایک اور پرانے جیالے ملک اقبال ایسر بھی سٹی ون سے انتخاب لڑنے میں دلچسپی رکھتے ہیں اور انکا بھی آسانی سے دستبردار ہونا نظر نہیں آتا جبکہ ذاتی طور پر ملک اقبال ایسر بھی اچھا خاصا ووٹ بینک رکھتے ہیں لہذہ انکی اہمیت سے بھی انکار ممکن نہیں، پارٹی کے سابقہ ایم پی اے مظہرجمیل علیزئی بھی جارہانہ موڈ میں ہیں اور وہ بھی اپنی سابقہ نشست آسانی سے نہیں چھوڑیں گے، سیاسی حلقوں کے مطابق آئیندہ انتخابات میں سٹی ون پر درجن بھر امیدوار میدان میں قسمت آزمائی کرسکتے ہیں جو انتخابات کے نتائج پر اثراندز ہوسکتے ہیں

Post a Comment

0 Comments