ایف آئی اے نے جعلی بینک اکاؤنٹس کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی تشکیل دے دی۔ 7رکنی تحقیقاتی ٹیم کی سربراہی ڈی جی ساؤتھ نجف قلی مرزا کریں گے۔ نجف مرزا اور آصف زرداری کا انیس سال بعد پھر سامنا ہوگا۔ زرداری کے جیل کے ادوار میں جب زبان کاٹی گئی تو اس وقت نجف مرزا سینٹرل جیل کے سپرنٹنڈنٹ تھے۔
حکومت کی جانب سے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کے قیام کا نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا ہے۔ جے آئی ٹی کے دیگر ممبران میں ایف آئی اے پنجاب کے ڈائریکٹر ڈاکٹر عثمان انور ایف آئی اے پنجاب کے2 ڈپٹی ڈائریکٹرز چوہدری محمد احمد اور خالد انیس اور ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے سندھ علی مردان کھوسو شامل ہیں، جب کہ ایڈیشنل ڈائریکٹر بینکنگ سرکل کراچی فیض اللہ کوریجو، ڈائریکٹر ایف آئی اے سندھ منیر احمد شیخ بھی ٹیم میں شامل ہیں۔
جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) منی لانڈرنگ اور اس میں شامل تمام عوامل کی تفتیش کرے گی۔ مشترکا تحقیقاتی ٹیم کےسربراہ ڈی جی ایف آئی اے کو پیشرفت سے آگاہ رکھیں گے۔ جاری کردہ نوٹی فکیشن کے مطابق کمیٹی کسی بھی اضافی رکن کی معاونت حاصل کر سکے گی۔
واضح رہے کہ اتوار کو ہونے والی جعلی بینک اکاؤنٹس سے متعلق از خود نوٹس کیس میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے ماہرین پر مشتمل مشترکا تحقیقاتی ٹیم بنانے کا حکم دیا گیا۔
اتوار کو ہونے والے سماعت میں سپریم کورٹ نے 29جعلی اکاؤنٹس سے 35 ارب کا لین دین کرنے والوں اور اکاؤنٹس مالکان کے خلاف فوری ایکشن کا بھی حکم دیا تھا، جب کہ سمٹ بینک، یوبی ایل اور سندھ بینک کے سی ای اوز اور سربراہان کے بیرون ملک جانے پر پابندی عائد کرتے ہوئے ان کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی ہدایات جاری کی تھیں۔
مذکورہ سماعت میں ڈی جی ایف آئی اے بشیرمیمن نے جعلی بینک اکاؤنٹس سے زرداری گروپ پرائیویٹ لمیٹڈ سمیت مختلف افراد اور کمپنیز کو ٹرانزیکشنز کی تفصیلات عدالت میں پیش کی تھیں۔
0 Comments